غزہ: اسرائیل کی اقوام متحدہ کے اسکول پر پھر بمباری، 33 فلسطینی شہید
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اقوام متحدہ کے ماتحت چلنے والے اسکول کو ایک بار پھر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے، اس اسکول میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیل کا کہنا ہےکہ اس نے حماس کے فائٹرز کی موجودگی کی اطلاع پر اسکول کو نشانہ بنایا، حماس فائٹرز نے اس اسکول میں پناہ لی ہوئی تھی۔
گزشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری کی تھی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 40 فلسطینی شہید ہوئے۔
خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے صبح کے آغاز پر ہی وسطی غزہ میں بمباری کی جس میں 15 فلسطینی شہید ہوئے۔
غزہ سول ڈیفنس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں سبرا کے علاقے میں السلام مسجد کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنایا جہاں سے بعد میں دو لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ متعدد زخمی بھی علاقے میں موجود تھے۔
اس کے علاوہ اسرائیل کی وسطی غزہ میں بمباری سے مزید ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہےکہ مصر اور قطر کے ثالث کاروں نے توقع ظاہر کی ہےکہ حماس جلد ہی سیز فائر پیشکش کا جواب دے گا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ غزہ جنگ میں خاطر خواہ کامیابی نہ ملنے پر اسرائیل کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گیٹز پر شدید دباؤ ہے اور ان کے کابینہ سے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق بینی گیٹز غزہ سے متعلق اپنی منصوبہ بندی پر عمل کرانے میں ناکامی پر استعفیٰ دے سکتے ہیں تاہم اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ نے زور دیا ہےکہ حماس کے ساتھ معاہدہ ہونے تک بینی کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے۔