بموں کی برسات کے بعد طوفانی بارش نے غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات مزید بڑھادیں

world news

بموں کی برسات کے بعد طوفانی بارش نے غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات مزید بڑھادیں

غزہ  میں  جاری  بارشوں کے  باعث  جنگ  سے متاثرہ  بےگھر  فلسطینیوں کی مشکلات میں  مزید  اضافہ ہوگیا ہے۔

فلسطینی میڈیا  کے مطابق اسرائیلی حملوں کے  باعث بے گھر  ہونے  والے غزہ کے ہزاروں فلسطینی خاندان عارضی کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی غزہ  میں بے گھر افراد کے خیموں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا جس کے باعث ان کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارش نے خیموں میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو مزید امتحان میں ڈال دیا۔

عارضی کیمپوں  میں پہلے ہی گنجائش سے  زیادہ  افراد  موجود  ہیں اور   پھر سیوریج کا نظام نہ ہونے کے باعث صورتحال مزید  خراب ہو رہی ہے، بارش کے  باعث وبائی امراض تیزی  سے  پھیلنے کے خدشات  مزید  بڑھ گئے ہیں۔

غزہ میں وبائی امراض پھیلنے لگے

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں، اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ کے 19 لاکھ لوگ بے گھر  ہوچکے  ہیں جن میں سے 3 لاکھ 60 ہزار  افراد وبائی امراض سے متاثر ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ غزہ کے لوگ گردن توڑ بخار، چکن پاکس، یرقان اور  دیگر  بیماریوں  میں مبتلا ہو  رہے ہیں۔

ادارے کے مطابق غزہ کے 36 میں سے صرف 11 اسپتال فعال ہیں اور  وہاں بھی انتہائی محدود طبی سہولیات  دستیاب ہیں۔

غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال مکمل غیرانسانی ہے: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز

ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ڈاکٹرز  ود آؤٹ بارڈرز  نے اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال کو جنگ عظیم اول جیسی قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا  تھا کہ غزہ میں طبی عملہ جنگ عظیم اول جیسی صورتحال میں کام کر رہا ہے، اسپتالوں میں بیماروں اور زخمیوں کا زمین پر علاج کیا جا رہا ہے، جگہ اور ادویات کی کمی کے باعث علاج مکمل ہوئے بغیر ہی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا رہا ہے، جس کے باعث زخمی انفیکشنز میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا تھا کہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال مکمل غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں مزید 200 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی مجموعی تعداد 18 ہزار 600 ہو گئی ہے اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *