جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، بچوں سمیت 6 فلسطینی شہید
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری 7 روزہ جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کردیے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا جس میں دو مرتبہ توسیع ہوئی اور آج جمعہ کی صبح جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا جس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں7 روز کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد شمالی غزہ میں دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔
فلسطینی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر فضائی حملے شروع کردیے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے خان یونس کےمشرقی علاقے پر بمباری کی
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کےمشرقی علاقے پر بمباری کی اور غزہ کےمغربی علاقے میں بھی بمباری کی جارہی ہے جب کہ غزہ پر اسرائیلی جاسوس طیارے نچلی پروازیں کررہے ہیں۔
فلسطینی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقےجبالیہ میں گھرکو نشانہ بنایا ہے جب کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں شدیدجھڑپیں جاری ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائیہ کی غزہ پربمباری سے کم ازکم 6 فلسطینی شہریوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے رفاح میں فضائی حملہ کیا جس سے 6 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ ترجمان الاہلی اسپتال نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 2 بچے بھی شہید ہوئے۔
حماس نے مزید یرغمالی رہا نہیں کیے: اسرائیل
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ حماس نے جنگ بندی کے معاہدےکے مطابق مزید یرغمالی رہا نہیں کیے اور حماس نے اسرائیل پر راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ جمعہ کی صبح غزہ سے ایک راکٹ فائر کیا گیا جسے اسرائیلی فوج نے ٹریس کرلیا جب کہ راکٹ حملے کے بعد علاقے میں سائرن بھی بجائے گئے۔
اسرائیلی فوج نے جمعہ کو روز جاری بیان میں کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی آپریشن کا دوبارہ آغاز کردیا ہے جب کہ اسرائیل نے الزام بھی لگایا کہ مزاحمتی گروپ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی سرزمین پر فائرنگ کی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ اسرائیلی طیارےغزہ میں حماس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
جنگ بندی کے ساتویں روز مزید 8 اسرائیلیوں کی رہائی
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل کو بھی 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا پڑا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں۔