حماس نے 13 اسرائیلیوں سمیت 24 یرغمالیوں اور اسرائیل نے 39 فلسطینی بچوں، خواتین کو رہا کردیا
مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے 24 یرغمالیوں کو رہا کردیا جبکہ جواب میں اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 فلسطینی بچوں اور خواتین کو آزاد کردیا۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت 4 روزہ جنگ بندی کا آج باقاعدہ آغاز ہوگیا۔
عارضی جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا ہے جو اگلے 4 روز یعنی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔
جنگ بندی کے دوران اسرائیل حماس معاہدے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ کیا جانا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے شہریوں سمیت 24 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے۔
حماس کے حمایتی سمجھے جانے والے فلسطینی نشریاتی ادارے نے بتایاکہ القسام بریگیڈز نے یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جس کے بعد ریڈکراس نے انہیں مصر کے حوالے کردیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق القسام کی قید سے رہائی پانے والوں میں دہری شہریت کے حامل افراد سمیت 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائن کا شہری شامل ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نے بھی حماس کی جانب سے 13 یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یرغمالیوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر مقبوضہ تل ابیب کے مضافات میں قائم شنائیڈر اسپتال منتقل کیا جائے گا۔
وہیں اسرائیلی ریڈیو نے کہا ہے کہ ابتدائی طبی معائنے میں تمام یرغمالیوں کو صحت مند قرار دیا گیا۔
اسرائیلی قید سے 39 فلسطینی رہا
حماس کی جانب سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد قابض فوج نے بھی 39 فلسطینی قیدی خواتین اور بچوں کو رہا کردیا۔
فلسطینی قیدیوں کو اسرائیل کی مختلف جیلوں سے عوفر جیل منتقل کیا گیا جہاں سے 24 فلسطینی خواتین اور 15 بچوں کو اسرائیلی حکام رہا کرتے ہوئے ریڈ کراس کے حوالے کیا۔
رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے سے ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسرائیل کی جانب سے 39 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
خیال رہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے تحت اسرائیل ہر یرغمالی کی رہائی کے بدلے 3 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔