اسرائیل کی جانب سے غزہ کا دوسرا بڑا القدس اسپتال فوری خالی کرنے کی دھمکی
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور حال ہی میں غزہ کے ترکش اسپتال میں بمباری سے تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل صیہونی افواج کے اسپتال پر ہونے والے تازہ حملے میں 500 سے زائد فلسطینی شہیداور 600 سے زائد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد اب ایک بار پھر غزہ کےترکش اسپتال میں بمباری سے تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔
یہی نہیں اسرائیل نے غزہ کا دوسرا بڑا القدس اسپتال فوری خالی کرنے کی دھمکی دی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے دوسرے بڑے القدس اسپتال کو نشانہ بنائےجانے کا خطرہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپتال کے اطراف میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے باعث اٹھنے والے بارود اور دھوئیں سے زخمیوں اور پناہ لینے والوں کا دم گھٹنے لگا ہے۔
غزہ کے القدس اسپتال میں 14 ہزار افراد موجود ہیں، بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھی بھرے ہوئے ہیں۔
سیو دی چلڈرن کا کہنا ہےکہ غزہ میں موت کی آغوش میں جانے والے بچوں کی تعداد4 سال میں دنیا بھر کے تنازعات میں مارے گئے بچوں سے زیادہ ہے، غزہ میں شہید بچوں کی تعداد2019 سےاب تک دنیابھرمیں تنازعات کے دوران ہلاک بچوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔
دوسری جانب سے اسرائیل کی بمباری سے تباہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے دوران بھی ارد گرد بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوئے جس کی تعداد8 ہزار سے اوپر چلی گئی ہے۔
اسرائیلی فورسز نے جہاں غزہ پر فضائی حملے اور گولہ باری تیز کردی ہے وہیں صیہونی طاقت کی جانب سے زمینی کارروائی میں ہچکچاہٹ برتی جارہی ہے، اسرائیل کا شمالی غزہ میں 2 میل تک اندر گھسنے اور فلسطینی مجاہدین سے جھڑپوں کا دعویٰ ہے۔
غزہ کے مغربی کنارے میں بھی اسرائیل کے ایک اور فضائی حملے کی اطلاعات ہیں جب کہ جنین میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔