امریکا بھارت اعلامیے میں پاکستان مخالف بیانیہ، امریکی ڈپٹی چیف آف مشن دفتر خارجہ طلب
اسلام آباد: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے ساتھ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد بیانیے پر امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو آج شام وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو امریکا بھارت مشترکہ بیان سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا بھارت مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کے بارے میں غیر ضروری، یکطرفہ اور گمراہ کن حوالوں پر تحفظات سے امریکا کو آگاہ کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد بیانیے اور بھارت کے سیاسی بیانیےکی حوصلہ افزائی سمجھے جانے والے بیانات سےگریز کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشت گردی میں تعاون بہتر طور پر آگے بڑھ رہا ہے، پاک امریکا اعتماد اور افہام و تفہیم پر مرکوز دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں پاکستان پر زور دیا گیا تھا کہ بھارت کے خلاف سرحد پار سے دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے والے گروپوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں امریکا بھارت مشترکہ اعلامیے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم امریکا کی دو ناکام جنگوں کا خمیازہ آج بھی بھگت رہے ہیں، پاکستان کو چاہیے کہ روس، چین اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بھی امریکا بھارت مشترکہ اعلامیے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔