سائنس دانوں نے 20 لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آپس میں ٹکرانے والی کہکشاؤں کا غیر معمولی نظارہ عکس بند کیا ہے۔

science

سائنس دانوں نے 20 لاکھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے آپس میں ٹکرانے والی کہکشاؤں کا غیر معمولی نظارہ عکس بند کیا ہے۔

سائنس دانوں کی ٹیم نے ٹکراتی ہوئی ان کہکشاؤں کا مشاہدہ زمین پر نصب سب سے طاقتورترین ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے کیا۔

جس وقت یہ دونوں کہکشائیں ٹکرائیں اس وقت ایک ایسی شاک ویو نکلی جو کوئی چیٹ فائٹر آواز کی رفتار پر پہنچنے کے بعد بناتا ہے۔ یہ مظہر کائنات کے طاقتورترین مظاہر میں سے ایک ہے۔

اس تصادم کا مشاہدہ پانچ کہکشاؤں سے بنے ایک گروپ اسٹیفنز کوئنٹیٹ میں کیا گیا۔ اس گروپ کو تقریباً 150 برس قبل دریافت کیا گیا تھا۔

یونیورسٹی آف ہرٹفورڈ شائر کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے یہ وقوعہ اسپین کے علاقے لاپاما میں دو کروڑ یورو کی لاگت سے نصب کی گئی نئی ولیم ہرشل ٹیلی اسکوپ انہینسڈ ایریا ویلوسیٹی ایکسپلورر سے عکس بند کیا۔

ڈاکٹر مرینا آرنوڈووا کا کہنا تھا کہ 1877 میں اس کی دریافت کے بعد سے، اسٹیفنز کوئنٹیٹ ماہرینِ فلکیات کی توجہ کا مرکز رہی ہے کیوں کہ یہ کہکشاؤں کا ایک چوراہا ہے جہاں پر ماضی میں کہکشاؤں کے درمیان ہونے والے تصادم ملبے کا پیچیدہ علاقہ چھوڑ گئے ہیں۔

Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *