سنچری نہ ہونے کا دکھ ہے لیکن ٹیم کی جیت سے بڑھ کر کچھ نہیں، امام الحق
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ون ڈے میں سنچری نہ ہونے کا دکھ ہے لیکن ٹیم کی جیت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔
پاکستان نے بدھ کو تیسرے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کو 26 رنز سے شکست دے کر پانچ میچز کی سیریز میں 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
سیریز کے تیسرے ایک روزہ میچ میں نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 287 رنز بنائے۔امام الحق نے 90 اور بابر اعظم نے 54 رنز کی اننگز کھیلی۔
288 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم 49.1 اوورز میں 261 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
میچ کے بعد جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امام الحق نے کہا کہ سنچری نہ ہونے کا دکھ ہے لیکن ٹیم کی جیت سے بڑھ کر کچھ نہیں، کھلاڑیوں کی پرسنل رینکنگ پر بہت بات ہوتی ہے ،کھلاڑی کی پرسنل رینکنگ سے فائدہ ٹیم کو ہی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک پرسنل رینکنگ سے زیادہ ٹیم کی رینکنگ کی اہمیت ہے۔
امام الحق کا کہنا تھا کہ سیریز میں کلین سوئپ کا ارادہ ہے، پہلی ترجیح سیریز جیتنا تھا، سیریز جیتنے کی نارمل فیلنگ ہے کیونکہ پاکستان سیریز کی فیورٹ ٹیم ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر امام الحق نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ قریب ہے اور میچز بھی زیادہ نہیں، زیادہ تجربات سے گریز کرنا ہوگا، ٹیم میں کچھ خامیاں ہیں اس کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے مڈل آڈر کا مسئلہ بہت پرانا ہے جبکہ فیلڈنگ بھی بہتر بنانا ہوگی، 15 سے 35 اوور کے درمیان وکٹیں کم لی جارہی ہیں، مڈل اوورز میں وکٹیں نہ لیں تو مشکلات بڑھ جاتی ہیں، تیسرے ون ڈے میں بھی مڈل اوورز میں وکٹیں لیں تو کامیابی ملی۔