پاکستان کی سالمیت کیلئے ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جاسکتا ہے، وزیر دفاع

khawaja asif

پاکستان کی سالمیت کیلئے ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جاسکتا ہے، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ  پاکستان کی سالمیت کے لیے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو سرحد پار نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے ہماری سرزمین پر دہشت گردی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ 

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن کی پالیسی جلد بازی میں نہیں آئی، کچھ سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کے لیے اس کی مخالفت کر رہی ہیں، آپریشن میں امریکا سے مدد نہیں لیں گے۔

 وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عزم استحکام پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور اس کو قومی اسمبلی میں لائیں گے، ہم اپوزیشن کو  آپریشن کے خدوخال بتائیں گے، آپریشن کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی کی جاسکتی ہے۔

وزیر دفاع کا کہانا تھا کہ جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ہماری معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوگی،دہشت گردی ختم نہیں ہوگی تو غیرملکی سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ معاشی مشکلات بھی ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے یہ آپریشن کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ موجودہ آپریشن کا دائرہ کار ماضی سے مختلف ہے، ماضی کی طرح کوئی بڑی نقل مکانی نہیں ہوگی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آپریشن میں امریکا کی مدد نہیں لیں گے، ہم خود آپریشن کریں گے۔

 وزیر دفاع نے کہا کہ پچھلے فوجی آپریشنز ناکام نہیں تھے، آپریشنز کے بعد سویلین حکومتوں کو جوکردار ادا کرنا تھا وہ ادا نہیں کیاگیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے امکانات نہیں، جو پاکستان کی سالمیت کے درپے ہے اس سے کیا بات ہوسکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کا مذاکرات کا تجربہ کامیاب ہوتا تو ہم تقلید کر لیتے، پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں بات چیت کے ذریعے  4 سے 5 ہزار طالبان لے کر آئی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جن طالبان کو بسایا گیا کیا ان سے توقعات پوری ہوئیں؟ اگر تجربہ کامیاب ہے توبتائیں ہم بھی تقلید کریں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ٹی ٹی پی سرحد پار سے اور  ان کے کچھ سیل پاکستان کے اندر سے بھی کام کر رہے ہیں، افغان سرزمین سے ہماری سرزمین پر دہشت گردی ایکسپورٹ ہونا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے افغان سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں، ایک فریق بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے،ہمسائیگی کاحق بھی ادانہیں کررہا۔

Share

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *