جعلسازی کے حوالے سے خبروں میں آنیوالے پولیس افسر اعجاز ترین کی حقیقت کیا ہے؟
پولیس میں جعلسازی کے انوکھےکیس کے حوالے سے خبروں میں نشانہ بننے والے پولیس افسر اعجاز احمد ترین کی حقیقت سامنے آگئی۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے پولیس افسر اعجاز احمد ترین نےکہا کہ انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر محکمہ داخلہ سندھ نے 20 جولائی 2023 کو سندھ پولیس میں بطور انسپکٹر بحال کر دیا ہے اور وہ ان دنوں سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کراچی میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جعلسازی کے الزام پر انہیں نوکری سے برخاست کرکے زیادتی کی گئی، سروس ٹرمینل کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے انہیں گریڈ 16 میں بحال کر دیا تھا اور وہ اب اپنی سینیارٹی کے لیے تگ ودو کر رہے ہیں۔
اعجاز احمد ترین نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ان کے خلاف یہ خبریں مختلف ذرائع ابلاغ پر چلی تھیں جس کے بعد قانونی چارہ جوئی کے بعد وہ اب سرخرو ہوئے ہیں۔
ایک خاتون رکن اسمبلی کا نام لیے بغیر انہوں کہا کہ وہ ان کے خلاف من گھڑت پروپیگنڈا کرا رہی ہیں اور کراچی پولیس کی ایک خاتون افسر بھی اس سلسلے میں خوب مہم جوئی کر رہی ہیں۔