اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے: ہسپانوی وزیر
ہسپانوی وزیر برائے سماجی انصاف ایون بلیرا نے غزہ میں جاری جنگی جرائم کو اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق ایک ویڈیو بیان میں اسپین کی خاتون وزیر کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگ یورپی اور امریکی امداد سے منصوبہ بندی کے تحت کی جانے والی نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں، میں اس کی سخت مذمت کرتی ہوں۔
ایون بلیرا کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور امریکا اسرائیل کے جنگی جرائم میں شریک ہیں، اسرائیل کے خلاف عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں مقدمہ چلنا چاہیے۔
خیال رہےکہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 2800 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیل کی بمباری میں شہید ہونے والے 2800 افراد میں سے ایک ہزار سے زائد بچے ہیں۔
ان کے علاوہ 400 خواتین بھی اسرائیلی بمباری کا شکار ہونے والوں میں شامل ہیں جب کہ 10 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ عمارتوں کے ملبے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں کی لاشیں دبی ہیں، 10 لاکھ سے زائد افراد بےگھر ہوچکے ہیں۔
غزہ میں پانی ختم ہوگيا، محصور فلسطینیوں کے پیاس سے مرنے کے خدشات بھی سر اٹھانے لگے ہیں، اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ کے 4 اسپتالوں میں علاج بھی بند ہوگیا ہے ، اسرائیل نے مزید اسپتال بھی خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائيل نے غزہ کے صحت مراکز پر 48 حملےکیے ہیں۔