کراچی میں ڈھائی کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی کی مزید وارداتیں سامنے آگئيں
کراچی کے علاقے اورنگی میں ڈھائی کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث زیر تربیت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) عمیر طارق کی مزید وارداتیں سامنے آگئيں۔
زیرتربیت ڈی ایس پی عمیرطارق کے خلاف شکایت کنندہ منصور شیخ کا کہنا ہے کہ 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال 13 ڈی میں عمیرطارق نے واردات کی، ڈی ایس پی عمیر طارق نے میری گرفتاری کیلئے گلشن اقبال 13 ڈی میں چھاپہ مارا اور جب میں نہ ملا تو بھانجے کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر گلزارہجری میں میرے گھر لایا گیا۔
انہوں نے بتایاکہ 2 گھنٹے تلاشی کے دوران ملزمان گھر میں دو کروڑ روپے تلاش کرتے رہے، گھر کا لاکر توڑ کر ڈیڑھ لاکھ روپے، پرائزبانڈ، گھڑیاں، پستول اور موبائل فون لے گئے۔
منصورشیخ کا کہنا تھاکہ مجھے دیگر افراد کے ساتھ آنکھوں پرپٹی باندھ کربوٹ بیسن تھانے لے جایا گیا، سی سی ٹی وی میں بوٹ بیسن تھانے کے سب انسپکٹرعلی حسن اور دیگر کو شناخت کیا، ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کے بعد شیریں جناح کالونی چوکی منتقل کیا گیا، 4 دن تک تشددکیا۔
انہوں نے مزید بتایاکہ ایس ایچ او بوٹ بیسن تفتیش کرنے آتے رہے، 50 لاکھ رشوت طلب کی، کوئی جرم نہ نکلا تو 28 اکتوبر کی رات مجھےچھوڑ دیا گیا، آئی جی سندھ سمیت تمام اعلیٰ حکام کو درخواستیں دے چکے، رقم، پرائز بانڈ، قیمتی گھڑیاں، موبائل فونز، پستول اوردیگرسامان واپس نہیں دیا گیا۔
اس کے علاوہ ڈیفنس میں ایک پان والے نے بھی ڈی ایس پی پر پونے دو لاکھ روپے کا سامان چھیننے کا الزام لگا دیا۔