اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 75 روپے کا ایک اور یادگاری نوٹ جاری کردیا
یادگاری نوٹ جاری کرنے کا مقصد آزاد ملک میں مرکزی بینکاری کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منانا ہے۔ تاریخی موقع پر جاری کیے گئے کرنسی نوٹ کے ذریعے حقوق نسواں، متبادل توانائی اور صادقین کے فن اور ان کے اسٹیٹ بینک کے ساتھ رہے تعلق کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر 75 روپے کا یادگاری نوٹ عام لوگوں کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تمام دفاتر اور کمرشل بینکوں کی برانچز میں دستیاب ہے اور اسے ہر قسم کی روزانہ کی لین دین کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 75 روپے مالیت کا یادگاری نوٹ جاری کیا تھا تاہم اس بار جو کرنسی نوٹ جاری کیا گیا ہے اس کا ڈیزائن پہلے جاری کیے گئے نوٹ سے مختلف ہے البتہ دونوں ہی کرنسی نوٹ عوامی لین دین کیلئے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے تقریب سے خطاب میں بینک دولتِ پاکستان کے سال 2028 تک کے چھ نکاتی اسٹریٹجک پلان پر بریفنگ دی جس میں سرفہرست مہنگائی کو وسط مدتی ہدف 5 سے 7 فیصد پر لانا ہے۔
اس کے علاوہ بینکاری کے عوامل کو بہتر بنانا، شمولیت بڑھانا، صارف کا ڈیٹا سینٹرلائز کرنا، شریعہ فنانسنگ بڑھانا، فنڈز ٹرانسفر کی خدمات بہتر کرنا اور اسٹیٹ بینک کو ہائی ٹیک کرنا ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ صرف منصوبہ نہیں بنایا حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے، کامیابی کے معیار مقررکیے ہیں اور کارکردگی کا جائزہ وقتاً فوقتاً جاری کرتے رہیں گے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی ایم ایف معاہدے کو اہم پیش رفت کہا اور معاہدے سے بیرونی فنڈنگ بہتر ہونے، زرمبادلہ ذخائر بڑھنے اور عمومی بہتری آنے کی امید ظاہر کی۔